مشرق وسطیUrdu Dailyخبریں

ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا چوتھا دور ہوگا روم میں: عباس عراقچی

Fourth round of indirect talks between Iran and the U.S. to be held in Rome: Abbas Araghchi.

تہران: ایران کے وزیر خارجہ سعید عباس عراقچی نے بدھ کے روز کہا کہ عمان کی ثالثی میں ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ جوہری مذاکرات کا چوتھا دور ہفتہ کو روم میں منعقد کیا جائے گا۔

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارناکے مطابق، مسٹر عراقچی نے یہ اطلاع تہران میں کابینہ کے اجلاس کے دوران ایران کے جوہری پروگرام اور امریکی پابندیوں پر امریکہ کے ساتھ جاری مذاکرات کے بارے میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے دی۔ انہوں نے کہا کہ عمان نے مذاکرات کی میزبانی کے طور پر چوتھے دور کو تکنیکی اور لاجسٹک وجوہات کی بنا پر روم میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ عمان نے مذاکرات کی میزبانی کے لیے جس مقام کا انتخاب کیا ہے وہ ایران کے لیے کوئی خاص اہمیت نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے مذاکرات کا موضوع اور ثالث اہم ہیں۔ جاری مذاکرات کے باوجود ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے جیسے امریکی معاندانہ اقدامات پر انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات یقینی طور پر منفی پیغام جائیں گے۔

مسٹر عراقچی نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (اے آئی ای اے) نے فی الحال مذاکرات میں کوئی کردار ادا نہیں کیا لیکن اگر کوئی معاہدہ طے پا گیا تو وہ مستقبل میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ مذاکرات کے اختتام کے لیے کوئی ڈیڈ لائن مقرر نہیں کی گئی ہے لیکن ایران فطری طور پر مذاکرات کو غیر مستحکم کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا اور وقت ضائع نہیں کرنا چاہتا۔

واضح رہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا پہلا اور تیسرا دور 12 اور 26 اپریل کو عمان کے دارالحکومت مسقط میں ایرانی وزیر خارجہ اور مغربی ایشیا کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹ کوف کی صدارت میں منعقد ہوا اور دوسرا دور 19 اپریل کو روم میں منعقد ہوا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button