مسلمانوں کے تعلق سے پون کلیان کی زہر افشانی کی شدید مذمت
Strong condemnation of Pawan Kalyan’s hateful remarks against Muslims.

اعلیٰ بی جے پی قائدین اور ڈپٹی چیف منسٹر کی ایک دوسرے سے قربت
چیف منسٹر اے پی چندرابابوہوش کے ناخن لیں:محمداعظم علی
حیدرآباد۔5مئی (آداب تلنگانہ نیوز)محمداعظم علی سینئر بی آرایس قائد نے ڈپٹی چیف منسٹر آندھرا پردیش پون کلیان پر شدید تنقید کی اور کہاکہ مسلمانوں کے تعلق سے پون کلیان کی زہر افشانی سے ان کی ذہنیت اور سوچ کا پتہ چلتاہے۔
محمداعظم علی نے صحافتی بیان میںبتایاکہ اسلام امن کا علمبردارہے اور دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔پون کلیان نے دہشت گردی کو مسلمانوں سے جوڑکر اپنے سیاسی آقاﺅں کو خوش کرنے کی کوشش کی ہے۔پون کلیان کا بیان قابل مذمت ہے۔
محمداعظم علی نے کہاکہ ایک ذمہ دار عہدہ پر فائز شخص کو کچھ بھی کہنے سے پہلے غور وفکر کرناچاہئے۔انہوںنے کہاکہ پون کلیان کو اپنی زبان کو لگام دیناچاہئے۔
محمداعظم علی نے پرزورانداز میں کہاکہ کیا گاندھی جی کا قاتل مسلمان تھا۔دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔وہ انسانیت کے دشمن ہوتے ہیں۔پہلگام حملہ قابل مذمت ہے۔جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔محمداعظم علی نے کہاکہ پون کلیان کے بیان کا آندھرا پردیش کے چیف منسٹر این چندرابابونائیڈو کو نوٹ لیناچاہئے۔
انہوںنے کہاکہ پہلے ہی چندرابابونائیڈو نے وقف ترمیمی بل کی تائید وحمایت کے ذریعہ مسلمانوں کے جذبات اور احساسات کو ٹھیس پہنچائی ہے اور اب ان کی حکومت کے ڈپٹی چیف منسٹر ہرزہ سرائی کے ذریعہ مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
پون کلیان بی جے پی قائدین کو خوش کرنے کےلئے کوئی کسر باقی نہیں رکھ رہے ہیں۔اعلیٰ بی جے پی قائدین اور ڈپٹی چیف منسٹر کی ایک دوسرے سے قربت نئی سیاسی صف بندی کا پیش خیمہ نہ ثابت ہو۔ ایسے حالات میں چندرابابونائیڈو کو خود کی فکر کرنی چاہئے۔کہیںپون کلیان کی وجہ سے چندرابابونائیڈو کی سیاسی کشتی غرق نہ ہوجائے۔
محمداعظم علی نے کہاکہ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے جہاں تمام مذاہب کے ماننے والے مل جل کر رہتے ہیں۔چند مٹھی بھر سیاسی قائدین اپنے مفادات کی تکمیل کےلئے ہندو مسلم اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔پون کلیان کا بیان بھی سماج کو منقسم کرنے کی ایک ناپاک اور مذموم حرکت ہے۔جس کی ہر سیکولرذہن فرد کو کھل کر مذمت کرنی چاہئے۔