تلنگانہ ؍ اضلاع کی خبریں

گلزار حوض واقعہ ‘ کوتاہیوں پر کے ٹی آر کی حکومت پرشدید تنقید

آکسیجن سلنڈر ‘ماسک کے بغیر ایمولنس ‘پانی اورضروری آلات کے بغیر فائر انجن کے مقام واقعہ پر پہنچنے پر حکومت سے استفسار

گلزار حوض واقعہ ‘ کوتاہیوں پر کے ٹی آر کی حکومت پرشدید تنقید
آکسیجن سلنڈر ‘ماسک کے بغیر ایمولنس ‘پانی اورضروری آلات کے بغیر فائر انجن کے مقام واقعہ پر پہنچنے پر حکومت سے استفسار
سابق وزراءبشمول محمدمحمود علی کے ہمراہ مہلوکین کے ارکان خاندان سے ملاقات۔سانحہ پر شدید افسوس کااظہار
فی کس 25لاکھ روپئے ایکس گریشیا کی فراہمی پر زور۔آتشزدگی واقعات کی روک تھام کےلئے موثر انتظامات کا پرزور مطالبہ

حیدرآباد۔19مئی(آداب تلنگانہ نیوز) کارگزارصدر بی آرایس کے تارک راماراﺅ نے گلزارحوض آتشزدگی سانحہ کے دورا ن کوتاہی پر ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔واضح رہے کہ آتشزدگی واقعہ میں 17افراد کی موت واقع ہوئی۔کے تارک راماراﺅ نے کوتاہیوں بشمول آکسیجن سلنڈر ‘ماسک کے بغیر ایمبولنسس ‘پانی کے بغیر یا ضروری اور حفاظتی آلات کے بغیر فائرانجن کے مقام واقعہ پر پہنچنے پر حکومت سے استفسار کیا۔انہوںنے کہاکہ اگر بنیادی اور ضروری سامان جیسے آکسیجن سلنڈر ‘پانی اور ماسک دستیاب ہوتے تو کم از کم چند قیمتی انسانی جانوں کو بچایاجاسکتاتھا۔کے ٹی آر نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ مقامی افراد کا کہناہے کہ مناسب حفاظتی آلات اور سامان کی کمی کے باعث آتش فرو عملہ عمارت میں داخل نہ ہوسکا۔کے ٹی آر نے آتشزدگی واقعہ کے مقام کا دورہ کیا اور اگروال سماج کے زیر اہتمام منعقدہ تعزیتی اجلاس میں شرکت کی۔کے ٹی آرنے مہلوکین کو خراج عقیدت پیش کیا ۔انہوںنے کہاکہ ایک ہی خاندان کے 17افراد کی موت ایک بڑا سانحہ ہے۔ےہ خاندان زائد از125برس سے چارمینار کے قریب مقیم ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آرنے غلط ترجیحات پر کانگریس حکومت کو شدید ہدف تنقید بنایا۔انہوںنے احساس ظاہر کیاکہ مقابلہ حسن پر توجہ اور فنڈس کے اختصاص کے بجائے ریاستی حکومت کو ایسے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنانے کےلئے ہنگامی انفراسٹرکچر کی فراہمی پر خصوصی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔انہوںنے حکومت پرزوردیاکہ وہ پرانے شہر جیسے گنجان آبادی والے علاقوں میں آتشزدگی واقعات کی روک تھام اور بچاﺅ کے خصوص میں تیاریوں کا فی الفور جائز ہ لے۔کے ٹی آرنے حکومت پرزوردیاکہ وہ تمثیلی مشق ‘عملہ کو تربیت کی فراہمی اور بنیادی ڈھانچہ کو اپ گریڈ کرے تاکہ ایسے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنایاجاسکے۔انہوںنے چیف منسٹراے ریونت ریڈی پر تنقید کی اور کہاکہ چیف منسٹرکے پاس وزارت داخلہ اور وزارت بلدی نظم ونسق کے محکمہ جات کا بھی قلمدان ہے۔انہوںنے کہاکہ آتشزدگی کے مقام کا چیف منسٹر کا دورہ متاثرہ خاندانوں کےلئے بہت زیادہ معنی رکھتاہے ۔کم ازکم چیف منسٹر ریونت ریڈی کو یہاں کا دورہ کرناچاہئے۔کے ٹی آر نے حکومت کی جانب سے مہلوکین کے ورثاءکو فی کس 5لاکھ روپئے ایکس گریشیا کے اعلان کو ناکافی قراردیا اور کہاکہ ریاستی حکومت مہلوکین کے ورثاءکو فی کس 25لاکھ روپئے معاوضہ فراہم کرے۔انہوںنے کہاکہ ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہو ۔ اس سلسلہ میں مناسب اور سنجیدہ اقدامات روبہ عمل لائے جائیں۔انہوںنے متاثرین کے ساتھ انسانیت اور ہمدردی کا مظاہرہ کرنے کی حکومت سے اپیل کی اور متاثرہ خاندانوں کی بی آرایس کی جانب سے ہر ممکن مدد کا وعدہ کیا۔اس موقع پر سابق وزیر داخلہ محمدمحمود علی ‘سابق وزیر ورکن اسمبلی صنعت نگر تلاسانی سرینواس یادو‘سابق وزیر ورکن اسمبلی سورےہ پیٹ جگدیش ریڈی‘رکن اسمبلی مشیر آباد ایم گوپال ‘سینئر بی آرایس قائد محمداعظم علی ‘سابق صدرنشین وقف بورڈ مسیح اللہ خان“میر عنایت علی باقری،صلاح الدین لودھی، آنند گوڑ،ایس اے قیصر، نرسنگ ، اعجاز،عبدالکلیم، سائی ،ارون اگروال ، بی آر ایس یوتھ لیڈر محمد فرقان احمد اور دوسرے موجود تھے۔کے ٹی آر نے مہلوکین کے افراد خاندان سے بات کی اور انہیں پرسہ دیا۔متاثرہ خاندان کے افراد نے کے ٹی آر کو تفصیلات سے واقف کروایا۔تعزیتی اجلاس میں مہلوکین کو خراج پیش کیاگیا اور خاموشی بھی منائی گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button