وقف ترمیمی قانون کے خلاف محبوب نگر میں مسلم پرسنل لا بورڈ کا کامیاب احتجاجی جلسہ
مولانا ابو طالب رحمانی، سی ایم ابراہیم سمیت کئی اہم قائدین کے خطابات

وقف ترمیمی قانون کے خلاف محبوب نگر میں مسلم پرسنل لا بورڈ کا کامیاب احتجاجی جلسہ
مولانا ابو طالب رحمانی، سی ایم ابراہیم سمیت کئی اہم قائدین کے خطابات
محبوب نگر: (نامہ نگار) وقف ترمیمی قانون کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے "وقف بچاؤ، دستور بچاؤ” تحریک کے تحت 25 مئی بروز اتوار بعد نماز مغرب، بوائز جونئر کالج گراؤنڈ محبوب نگر میں ایک عظیم الشان احتجاجی جلسہ عام منعقد ہوا۔ جلسے کا آغاز مولانا عبدالمجیب قاسمی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، جبکہ مولانا عبدالبسیر رشادی اور سید صابر حسین قادری نے نعتیہ کلام اور نظمیں پیش کیں۔ جلسے کی سرپرستی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر علامہ خالد سیف اللہ رحمانی نے کی۔ مہمانان خصوصی میں مولانا ابو طالب رحمانی (کلکتہ)، سابق مرکزی وزیر سی ایم ابراہیم، مولانا حسام الدین جعفر پاشاہ (امیر ملت اسلامیہ)، ایم ایل اے ملک پیٹ احمد بن عبداللہ بلالہ، مولانا حامد محمد خان (سابق امیر جماعت اسلامی تلنگانہ)، مولانا ڈاکٹر احسن بن محمد الحمومی (شاہی امام، مسجد باغ عامہ)، ڈاکٹر خالد مبشر الظفر (امیر جماعت اسلامی تلنگانہ)، عبدالحفیظ خان (سابق ایم ایل اے کرنول)، مولانا فضل اللہ قادری، ڈاکٹر متنہ الدین قادری، مولانا نثار حسن حیدر آغا، مولانا غیاث احمد رشادی، مولانا مسعود حسن مجتہدی، مولانا فیاض احمد جامعی، جناب منیر الدین مختار، اور مسح اللہ قادری شامل تھے۔ جلسے کی نظامت مولانا نعیم کوثر رشادی نے انجام دی۔ صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے صدارتی خطاب میں اعلان کیا کہ جب تک مرکزی حکومت وقف ترمیمی قانون واپس نہیں لیتی، احتجاجی تحریک جاری رہے گی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ جب بھی ملت یا مسلم پرسنل لا بورڈ کی طرف سے پکار ہو، متحد ہوکر میدان میں آئیں۔ مولانا ابو طالب رحمانی نے زعفرانی طاقتوں کی چالاکیوں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ عناصر مسلمانوں کو نشانہ بنا کر درحقیقت ہندوستانی دستور کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مسلمانوں کے آپسی اتحاد اور ہندو مسلم اتحاد پر زور دیا۔ سی ایم ابراہیم نے اپنے مخصوص انداز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں میں ایمانی طاقت موجود ہے جسے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وقف کی ایک انچ زمین بھی حکومت کو چھونے نہیں دی جائے گی اور ملک کے تمام سیکولر طبقوں کو اس تحریک میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ مولانا ڈاکٹر احسن بن محمد الحمومی نے موجودہ حالات کو ایمرجنسی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو آپسی اتحاد کے ذریعے ان چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا۔ جلسے میں محبوب نگر کے علاوہ متحدہ ضلع محبوب نگر سے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ بارش کے باوجود عوام کا جوش و خروش قابل دید تھا۔ اس موقع پر کئی اہم مقامی قائدین موجود رہے جن میں حضرت سید عبدالرزاق شاہ قادری صاحب سجادہ نشین بارگاہ سید مردان علی شاہ قادری ؒ، محمد عبدالہادی ایڈوکیٹ (صدر مجلس اتحاد المسلمین ضلع محبوب نگر)، مولانا عبداللہ حامد (صدر جمعیت العلماء محبوب نگر)، محمد امتیاز اسحٰق (سابق صدرنشین اقلیتی مالیاتی کارپوریشن)، جابر بن سعید الجابری (کوآرڈینیٹر انچارج یونائیٹیڈ ضلع محبوب نگر) مولانا عبدالرحمن عامر رشادی، مولانا حافظ فیض الدین نقشبندی، محمد سراج قادری (جنرل سیکریٹری ضلع کانگریس)، محمد عبدالرحمن جے جے آر، مقصود بن احمد ذاکر ایڈوکیٹ، سید سعادت اللہ حسینی، محمد محسن خان، مرزا قدوس بیگ (ریاستی سیکریٹری مسلم لیگ)، شبیر احمد سابق وائس چیرمین بلدیہ، حافظ دریس سراجی، محمد نعیم عمران (بی آر ایس قائد)، محمد الیاس مجاہد قادری، خواجہ عضمت علی، محمد آویز احمد، محمد عبدالمعبود، محمد عبدالمقصود، مولانا عائش، طیب باشوار، عبداللہ سنی ایڈوکیٹ، سابقہ کونسلاران بلدیہ، و دیگر شامل تھے.